عقیقہ اور ختنہ سے متعلق چند مسائل

0 comments
عقیقہ اور ختنہ سے متعلق چند مسائل مسئلہ: بچہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذبح کیا جاتا ہے اس کو عقیقہ کہتے ہیں۔ ہمارے نزدیک عقیقہ مباح و مستحب ہے، نہ لازم ضروری ہے نہ سنت موکدہ یہ نہیں کہ نہ کرنے پر خدا کے یہاں گرفت ہو اور آدمی پکڑا جائے یا مجرم قرار پائے۔ ہاں حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے امام حسن و امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہما کی طرف سے ایک یا دو مینڈھے کا عقیقہ کیا۔ (ابو داؤد و نسائی) تو ہمارے لیے بھی باعث برکت ہے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ بچہ کی سلامتی، اس کی نشو و نما اور اس میں اچھے اوصاف ہونا عقیقہ کے ساتھ وابستہ ہیں تو جسے اولاد عزیز ہو عقیقہ نہ چھوڑے۔

 مسئلہ: جب بچہ پیدا ہو تو مستحب یہ ہے کہ داہنے کان میں چار مرتبہ اذان اور بائیں میں تین مرتبہ اقامت کہی جائیں۔ انشاءاللہ تعالٰی اس سے بلائیں دور ہوجائیں گی۔ بہت سے لوگوں میں یہ رواج ہے کہ لڑکا پیدا ہوتا ہے تو اذان کہی جاتی ہے اور لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اذان نہیں کہتے۔ یہ نہ کرنا چاہئے۔ بلکہ لڑکی پیدا ہو جب بھی اذان و اقامت کہی جائی۔ ساتویں دن اس کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مونڈھا جائے اور سر مونڈنے کے وقت عقیقہ کیا جائے۔ کہ ادھر بچہ کے سر پر استرا چلے ادھر جانور کی گردن پر چھری، اور بالوں کو وزن کرکے اتنی چاندی، اور خدا دے تو سونا خیرات کیا جائے۔ افاداتِ رضویہ، بہار شریعت

 مسئلہ: بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندو پاک کے مسلمانوں میں ایسے نام رکھنے کا شوق پیدا ہوگیا ہے جن کے کچھ معنی نہیں یا ان کے برے معنی نکلتے ہیں ایسے ناموں سے پرہیز کیا جائے۔ انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کے اسمائے مبارکہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے۔ امید ہے کہ ان کی برکت شامل حال ہے۔ ایسا نام رکھنا جس کا ذکر نہ قرآن پاک میں آیا ہو نہ حدیثوں میں ہو اور نہ مسلمانوں میں ایسا نام مستعمل ہو، نہ رکھنا چاہئیے۔عالمگیری وغیرہ

 مسئلہ: جو نام برے ہوں ان کو بدل کر اچھا نام رکھنا چاہئے۔ حدیثوں میں ہے کہ قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے باپوں کے نام سے پکارے جاؤ گے۔ لہٰذا اپنے نام اچھے رکھو۔ محمد بہت پیارا نام ہے اس نام کی حدیثوں میں بڑی تعریف آئی ہے۔ (ردالمحتار ،عالمگیری وغیرہ) 

مسئلہ: عقیقہ کےلیے ساتواں دن بہتر ہے اور ساتویں دن نہ کرسکیں تو جب چاہیں کریں۔ سنت ادا ہوجائے گی۔ بہتر یہ ہے کہ جس دن بچہ پیدا ہو اس دن کو یاد رکھیں، اس سے ایک دن پہلے والا دن جب آئے وہ ساتواں دن ہوگا۔ مثلاً جمعہ کو پیدا ہوا تو جمعرات ساتواں دن ہے جس جمعرات کو عقیقہ کرے گا۔ ساتویں دن کا حساب ضرور آئے گا۔ (بہار شریعت وغیرہ)

 مسئلہ: لڑکے کے عقیقہ میں دو بکرے اور لڑکی میں ایک بکری ذبح کی جائے یعنی لڑکے میں نر جانور اور لڑکی میں مادہ مناسب ہے اور لڑکے کے عقیقہ میں بکریاں اور لڑکی میں بکرا کیا جب بھی حرج نہیں۔ لڑکے کے عقیقہ میں دو بکری کی جگہ ایک ہی بکری کسی نے ذبح کی تو یہ بھی جائز ہے اور عقیقہ میں گائے ذبح کی جائے تو سات حصوں میں سے دو حصے لڑکے کےلیے اور ایک حصہ لڑکی کےلیے کافی ہے۔ گائے کی قربانی ہوئی تو اس میں عقیقہ کی شرکت ہوسکتی ہے۔ (عالمگیری وغیرہ) 

 مسئلہ: بچہ کی سر مونڈنے کے بعد سر پر زعفران پیس کر لگادینا بہتر ہے۔ (حدیث) مسئلہ: عقیقہ کا جانور انہیں شرائط کے ساتھ ہونا چاہئیے جیسا قربانی کےلیے ہوتا ہے اس کا گوشت فقراء، عزیز و قریب اور دوست احباب کو کچا تقسیم کردیا جائے یا پکا کردیا جائے یا ان کو بطور ضیافت و دعوت کھلایا جائے یہ سب صورتیں جائز ہیں اور عوام میں جو یہ بات مشہور ہے کہ عقیقہ کا گوشت بچہ کے ماں باپ اور دادا، دادی، نانا، نانی نہ کھائیں۔ یہ محض غلط ہے اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ (عامہ کتب) مسئلہ: عقیقہ میں جانور ذبح کرتے وقت یہ دعا پڑھیں : اَللھُمَّ ھٰذِہ عَقِیقَتُ فُلَانُ (بِنت) ابن فُلاَنٍ (یہاں بچہ اور اس کے باپ کا نام لیں) دَمُھَا بِدَمِہ وَلَحمُھَا بِلَحمِہ وَعَظمُھَا بِعَظمِہ وَجِلدُھَا بِجِلدِہ وَشَعرُھَا بِشَعرِہ اَللھُمَّ اجعَلھَا فِدَاءً لَّہُ مِن النَار وَتَقَبَّلھَا مِنِّی۔ لڑکی کےلیے ھ کی بجائے ھا پڑھیں مثلاً دَمُھَا بِدَمِھا وَلَحمُھَا بِلَحمِھا الخ مسئلہ:اگر دعا نہ پڑھی اور دل میں عقیقہ کی نیت ہے۔ تب بھی بچہ کا عقیقہ ہو جائے گا۔ مسئلہ: یہ خیال محض لغو اور بے اصل ہے کہ جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو وہ قربانی نہیں کرسکتا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔